اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا || قطر کے الجزیرہ چینل کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سولہ سالہ فلسطینی نوجوان "ریان محمد عبدالقادر ابو معلی" کو جنین کے جنوب میں واقع قصبے قباطیہ میں صیہونی فوجیوں نے گولی مار کر شہید کردیا اور اس کی لاش بھی حوالے نہیں کی۔
اس کے علاوہ بائیس سالہ "احمد سائد زیود" نامی فلسطینی نوجوان کو بھی صیہونی فوجیوں نے مغربی جنین میں واقع قصبے السیلۃ الحارثیہ میں گولی مار کر شہید کر دیا۔فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کی رپورٹ کے مطابق سوسائٹی کی امدادی ٹیموں نے ایک اور بائیس سالہ نوجوان کو جسے صیہونی فوجیوں نے سینے میں گولی ماری تھی، اسپتال منتقل کیا تاہم اس کی شہادت ہوگئی-
عینی شاہدین نے بتایا کہ صیہونی فوج نے بیک وقت قباطیہ اور السیلۃ الحارثیہ علاقوں پر دھاوا بول دیا اور غاصب حکومت کے فوجی ان علاقوں میں تعینات ہوگئے۔
صیہونی فوج نے بھی ان علاقوں میں دو فلسطینیوں کو شہید کرنے کا اعتراف کیا ہے-
دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے قیام اور صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ میں جاری جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے ثالثی کرنے والے ملکوں سے فوری کارروائی کرنے اور علاقے کی حقیقی تعمیر نو کے آغاز کے لیے دباؤ ڈالے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تحریک حماس نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی میں تباہ شدہ عمارتوں کے گرنے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ جارح صیہونی حکومت غزہ میں نئے گھروں کی تعمیر اور سر چھپانے کی اشیاء کی اس علاقے میں ترسیل کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے –
بیان میں زور دیا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں شدت، روزانہ فلسطینی شہریوں کی شہادت کے ساتھ جاری ہے، جیسا کہ آج اتوار کی صبح غزہ کے شجاعیہ علاقے میں ہوا –
قابضین کی یہ کارروائیاں انسانی صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہیں۔ حماس نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں ایسے وقت میں جاری ہیں جب مختلف فریق جنگ بندی کو پائیدار بنانے اور غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدے کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھنے کی بات کر رہے ہیں۔
یہ اقدامات غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف صیہونی حکومت بربریت جاری رکھنے کی خواہش کو ظاہر کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ